Sunday, 26 November 2017

آدھے سر کا درد کا علاج (Adhay Sir ka Dard Ka Ilaj)

آدھے سر کا درد کا علاج


آدھے سر کا درد کا علاج پورے سر کے درد کے مقابلہ میں بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اس لےَ اس کا علاج بھی مشکل ہوتا ہے۔ آدھے سر کے درد کے علاج کے لےَ مختلیف دوایَوں کا استعمال کیا جاتا ہے جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔

Stugeron
Inderol
Zomig
Sibelium

مضراثرات


متلی، حرارت، خشک منہ
پٹھوں میں درد، تھکاوٹ
دل کی تکلیف

احتیاط


دوران حمل استعمال نہ کریں۔
دل کی بیماری کے دوران احتیاط سے استعمال کریں۔
آدھے سر کے درد کی دوایَں صرف اس وقت استعمال کی جایَں جب اس کی صحیح تشخیص ہوجاےَ۔

دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت


آدھے سر کا درد بہت ہی تکلیف دہ درد ہے اتنا شدید درد ہوتا ہے کہ ایسا لگتا ہے سر پھٹا جارہا ہے۔ کسی قسم کی درد دور کرنے کی دوا بلکل اثر نہیں کرتی ہے اور رو رو کر آنکھیں سوج جاتی ہیں۔
اس لےَ ضروری ہے کے پہلے تسلی کر لی جاےَ کہ واقعی درد آدھے سر کا ہے۔ تو پھر ڈاکٹر کے مشورے سےدرد کا دورہ شروع ہونے سے پہلے دوا لینے سے افاقہ ہو جاتا ہے۔ مگر اس کے لےَ ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے دوایَوں کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ دورہ کے دوران مریض کو پوری تسلی دی جاےَ اور ایسے تمام عوامل سے بچا جاےَ جو سر درد بڑھانے کا سبب بنتے ہوں۔
مندرجہ ذیل عوامل سے پرہیز کیا جاےَ۔

نفسیاتی

پریشانی،فکر،سوچ اوراعصابی تناوَ

ماحولیاتی

موسمی تغیرات،صنعتی کثافتیں

ذاتی

سگریٹ نوشی،خوشبویات

غذایَ

پنیر،چاکلیٹ،تُرش پھل،کافی اور ڈرنکس

دوایَں

منع حمل

ان عوامل سے پرہیز کرنے سےآدھے سر کے درد سے بچا جاسکتا ہے۔

آسان اور متبادل علاج


جسمانی اور ذہنی بیماریوں سے بچنے کے لےَ ضروری ہے کہ سادہ طرزِ زندگی اپنایا جاےَ۔ مرغن کھانوں سے پرہیز کیا جاےَ۔ اللہ تعا لیٰ کے احکامات پر عمل کیا جاےَ اور سادگی اور قناعت کو شعار بنایا جاےَ۔
آدحے سر کے درد کی صورت میں مندرجہ ذیل آسان گھریلو نسخےپر عمل کیا کریں۔

مریض کا سر کسی کپڑے سے اچھی طرح باندہ دیں۔ سر پر زیتون کے تیل کا ہلکی سی ۵ سے ۱۰ منٹ مالش کریں۔ زیتون کا تیل میسر نہ ہو تو تھوڑا سا سرسوں کا تیل ہلکا گرم کر کے مالش کریں۔
مریض کے پاوَں کی تیل سے مالش کریں۔
پنیر،چاکلیٹ،تُرش پھل،کافی اور ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
اپنی خوراک میں زیادہ پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔
سر درد کے خاتمے کے لےَ روزانہ صبح ناشتے میں سیب کے قتلے نمک ڈال کر کھایَں۔

No comments: